صفحہ اول / آرکائیو / بصارت سے محروم افراد کو خصوصی مہارت اور ملازمتوں کے ذریعے قومی دھارے میں لایا جائے ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

بصارت سے محروم افراد کو خصوصی مہارت اور ملازمتوں کے ذریعے قومی دھارے میں لایا جائے ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد :صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ نابینا افراد کو پیشہ ورانہ مہارتوں اور خصوصی ملازمتیں فراہم کر کے انہیں مرکزی دھارے میں شامل کریں۔ وہ منگل کو وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹوریٹ آف سپیشل ایجوکیشن کے زیر اہتمام سفید چھڑی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ خاتون اول ثمینہ علوی ، وفاقی وزیر انسانی حقوق خلیل جارج ، سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اے ڈی خواجہ ، ڈائریکٹر جنرل سپیشل ایجوکیشن اظہر سجاد، ڈی جی سوشل ویلفیئر ستار خان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے سفارتکاروں کی کثیر تعداد اس پروقار تقریب میں شریک تھی ۔

صدر مملکت نے معاشرے کو نابینا اور بصارت سے محروم افراد کی ضروریات کی نشاندہی کرکے ان کو حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بینائی سے محروم طلباء کے لیے کیریئر کی تعلیم اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو مرکزی دھارے کے اسکول سسٹم میں جلد از جلد شروع کیا جانا چاہیے۔یہ ساتھی طلباء کو معذور افراد کے ساتھ پہلے ہاتھ سے نمٹنے اور انہیں معاشرے میں جگہ دینا سیکھنے کا موقع فراہم کرے گا

۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بصارت سے محروم افراد کی رسائی کو معاون تکنیکی آلات کے ذریعے بہتر بنانے پر بھی زور دیا جس میں پرسنل ڈیجیٹل اسسٹنٹس بھی شامل ہیں جو ان کی رہنمائی کرتے ہیں کیونکہ کیمرہ اشیاء کو دیکھتا ہے اور انہیں بلند آواز میں بیان کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سفید چھڑی نابینا افراد کے لیے عوامی سطح پر شناخت کرنے کا آلہ ہے، اس طرح ان کی باہر کی نقل و حرکت میں آسانی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ معاشرے میں امتیازی سلوک کو ختم کرے اور خصوصی افراد کی خود انحصاری اور معاشرے کے کارآمد رکن بننے میں مدد کرے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی پہلی بصارت سے محروم سفارت کار صائمہ سلیم نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر تقریر کرکے تاریخ رقم کی۔ انہوں نے یوسف سلیم کا بھی ذکر کیا جو ملک کے پہلے بصارت سے محروم جج بنے اور ایسے معذور افراد کے لیے ایک جرات مندانہ مثال قائم کی۔انہوں نے معذور بچوں کو تعلیمی مواقع فراہم کرنے اور ان کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وزارت انسانی حقوق کی کوششوں کو سراہا۔

نگران وفاقی وزیر انسانی حقوق خلیل جارج نے کہا کہ وزارت مختلف سرگرمیوں اور اقدامات کی بدولت جسمانی طور پر معذور افراد کے بارے میں موثر بیداری پیداہوئی ہے ۔ وزارت کے تحت سپیشل ایجوکیشن اور دیگر جدید معاون آلات کے ذریعے تعلیم فراہمی کا عمل جاری ہے ۔بصارت سے محروم بچوں نے قومی نغمہ ’’دل دل پاکستان‘‘ پر ٹیبلو پیش کیا۔صدر مملکت نے بصارت سے محروم بچوں میں سفید چھڑی تقسیم کی اور بعد ازاں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کے ہمراہ ان کے ساتھ گروپ فوٹو بھی بنوایا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے