صفحہ اول / آرکائیو / کیا مغرب پھر صلیب و ہلال کی جنگ چاہتا ہے؟ ایسی کوشش کی تو جان لے ہم زندہ ہیں: اردوان

کیا مغرب پھر صلیب و ہلال کی جنگ چاہتا ہے؟ ایسی کوشش کی تو جان لے ہم زندہ ہیں: اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان نےغزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری پر خاموش تماشائی بننے والے مغربی ممالک کے دوہرے معیار پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہےکہ کیا مغرب ایک بار پھر صلیب اور ہلال کی جنگ چاہتا ہے، اگر مغرب نے ایسی کوشش کی تو جان لےکہ ہم ابھی زندہ ہیں۔

استنبول میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی گئی ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم پوری دنیا کو بتائیں گےکہ اسرائیل جنگی مجرم ہے، اسرائیلی فوج کے مظالم کے پیچھےمرکزی مجرم مغربی طاقتیں ہیں، ان کی حمایت کے بغیر اسرائیل یہ کچھ نہیں کرسکتا۔

رجب طیب اردوان نےمغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ آپ یوکرین میں مرنے والوں کے لیے آنسو بہاتے ہیں، لیکن آپ غزہ کے بچوں کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟اگر ہم کچھ باضمیر آوازوں کو چھوڑ دیں تو غزہ میں جاری قتل عام مکمل طور پر مغرب کا کام ہے۔

انہوں نے اسرائیل کے اتحادیوں پر الزام لگایا کہ وہ صلیبی جنگ کا ماحول پیدا کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے