صفحہ اول / آرکائیو / مہمند؛ تحصیل خویزئی میں 20 ہزار سے زیادہ آبادی قیام پاکستان سے اب تک بجلی سے محروم

مہمند؛ تحصیل خویزئی میں 20 ہزار سے زیادہ آبادی قیام پاکستان سے اب تک بجلی سے محروم

سعیدبادشاہ مہمند

تحصیل خویزئ میں 20 ہزار سے زیادہ آبادی قیام پاکستان سے اب تک بجلی سے محروم، کونگ ، ہلکی کوھی ، گنجا ڈاگ کے لوگ اصلاح سے مایوس لوگ آٹا بازار میں جمع گرڈاسٹیشن میں داخل ہوکر واپڈا کے خلاف نعرہ بازی کی۔

مظاہرین کی قیادت کرنے والے ملک فیاض خان خویزئی، خویزئ جرگہ کے صدر بخت بلند، تفسیرمومند،حاجی نبی جان، حاجی نوررحمان، اور ملک رستم نے واپڈاحکام سے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ خویزئی تحصیل کے لئے مختص گریڈ سٹیشن سے صرف کمرشل فیڈر اس وقت چالو نہیں کرنے دینگے۔ جب تک 75 سال سے بجلی جیسی بنیادی سہولت سے محروم گاوں کو کنکشن نہیں دیا جاتا۔

اس موقع پرعلاقے کے ممتازقبائیلی مشر ملک فیاض خان خویزئی نے بتایا کہ پاک افغان سرحدی سب ڈویژن کے اہم تحصیل خویزئی میں قیام پاکستان سے اب تک علاقہ کونگ اور ہلکی کوہی کی کثیر آبادی بجلی سے محروم چلے آرہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی سخت مشکلات میں گزررہی ہے۔ کئی سال تک وعدوں کے بعد اس علاقے میں بجلی پول نصب کرکے پھرغائب ہوگئے۔

عوامی نمائندوں نے بھی اس سلسلے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔ ملک فیاض نے " آن لائن پاکستان ڈیجیٹل کو بتایا کہ ہم نے واپڈا والوں سے سینکڑوں مظاہرین کی طرف سے دو مطالبے کئے جس میں مذکورہ علاقوں کو بجلی فراہمی کے علاوہ تحصِل خویزئی میں قائم گرڈ سٹیشن سے تحصیل کی بجلی منسلک کرنا تھا۔ بصورت دیگر ہم منظور شدہ کمرشل لائن پر بجلی کی سپلائی کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ واضح کیا۔

انہوں نے کہا کہ واپڈا مہمند نے خویزئی کی بجلی اپنے علاقے کے گرڈ سے منسلک کرکے ایک مطالبہ پورا کردیا ہے۔ اور دوسرے مطالبے کونگ اور ہلکی کوہی کوبجلی فراہمی کے لئے ہم ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائنگے۔

مظاہرہ میں شامل سماجی و فلاحی رہنماء تفسیر مہمند نے "آن لائن پاکستان ڈیجیٹل کو بتایا کہ کونگ اور ہلکی کوہی کی آبادی 15 ہزار کے لگ بھگ ہے۔کیونکہ کونگ خویزی کا ادھا حصہ تصور کیا جاتا ہے۔ مگر اس دور جدید میں بھی یہ لوگ اس اہم بنیادی ضرورت سے محروم ہیں۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں بالخصوص گھریلو خواتین مختلف مسائل کا سامنا ہے جیسا کہ پینے کا صاف پانی کا حصول بہت مشکل ہے۔کیونکہ یہاں پر کنویں چار سو پانچ سو فٹ گہرے ہوتے ہیں۔ بجلی واٹرپمپ کے بغیر لوگ ڈول رسی کے ذریعے یا کہیں دور سولر ڈگ ویل سے خواتین اور بچے لانے پر مجبورہیں۔

انہوں نے کہا کہ خویزئی تحصیل کے علاوہ ملحقہ بائزئی تحصیل میں بھی کوڈا خیل اور منزری چینہ کے علاوہ دوسرے علاقوں کو اب تک حکومت بجلی نہیں پنچائی ہے۔ جب کوئی شخص شہری علاقے سے اتا ہے تو یہاں پہنچنے پر بلکل ایسا محسوس کرتا ہے جیسا کوئی روشنی سے اندھیروں میں چلا گیا ہے۔ یہاں پر کپڑے بغیر استری کئے پہنے جاتے ہیں ۔ کپڑے وہی پرانے زمانے کی طرح ہاتھ اور لکڑی سے دھونے پڑتے ہیں۔ گندم پیسنے کے لئے وہی پرانی طرز کی گھریلو چکی ہوتی ہے۔ یا ٹریکٹر سےمشین لگاکر کام چلایا جاتا ہے۔

خویزئ جرگہ کے صدر بخت بلند نے کہا کہ قبائیلی ضلع مہمند میں خویزئی بائزئی سب ڈویژن سب سے پسماندہ خطہ ہے۔ یہاں پر دوسرےعلاقوں کے نسبت ترقیاتی عمل کا بہت دیر سے اآغاز ہواہے اور وہ بھی سخت سست روی کا شکار ہے۔ یہاں پر بنیادی انسانی ضروریات کی سخت کمی ہے۔ جس میں سب سے اہم مسئلہ بجلی کا ہے۔اس لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تحصیل خویزئی کے تمام علاقوں تک بجلی پہنچائی جائے۔ تاکہ علاقے میں پائی جانے والے احساس محرومی ختم ہوسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے