صفحہ اول / آرکائیو / کیا واقعی پٹرول مزید 140 روپے سستا ہونے کا امکان ہے؟؟؟ فیکٹ چیک کریں

کیا واقعی پٹرول مزید 140 روپے سستا ہونے کا امکان ہے؟؟؟ فیکٹ چیک کریں

تحریر: سعیدبادشاہ مہمند

دعوی:۔ 18 اکتوبر 2023 کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیسبوک پر بہت صارفین کی پوسٹس وائرل ہوئی ہے کہ "بڑی بریکنگ نیوز۔۔۔۔۔ پٹرول مزید 140 روپے سستا ہونے کا امکان” یہ خبرگھی ، چاول، چینی ، سریا اور پٹرولیم کی قیمتوں میں حالیہ ریکارڈ سطح کی کمی کے بعد مزید کمی کی بازگشت میں تیزی سے پھیلی۔ سیاسی ورکروں نے پروپیگنڈے کے طور جبکہ عام لوگوں نے خوش فہمی میں مس انفارمیشن کے طور پر پھیلائی۔

حقیقت:۔ اس خبرمیں کوئی صداقت نہیں بلکہ یہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے 17 اکتوبرکو میڈیا سے گفتگو میں ان کے خیال اور تجویز کی بنیاد پرمس انفارمیشن کے طور پر پھیلی ہے۔اور مذکورہ کمی کا کوئی امکان نہیں۔
فیکٹ چیکنگ :۔ اس خبر کی فیکٹ چیک کے لئے ہم نے گوگل سرچ کیا تو منگل کے روز 17 اکتوبر کوگورنر سندھ کامران ٹیسوری میڈیا سے گفتگو کی خبر پڑھی جو مشہورنیوز ویب سائٹ اردو پوائنٹ میں پوسٹ کی گئی تھی۔ اس خبر میں گورنر کامران ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ "میرے خیال میں پٹرول کی قیمت 40 کی بجائے 140 روپے کم ہونا چاہئے اور میں حکومت کو اس کمی کی تجویز بھی دیتا ہوں” اور ساتھ ہی ملک سے مہنگائی ختم ہونے کی دعا بھی مانگی ہے۔اردو پوائنٹ کے اس خبر کو فیسبوک پر19 گھنٹوں میں 15 ہزار لوگوں نے ری ایکٹ کیا، 1800 صارفین نے کمنٹس کئے اور 1400 صارفین نے شئیر کیاہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا طریقہ کار اور اس میں کسی صوبے کے گورنر کا اختیار کتنا ہے؟ اس کے لئے جب گوگل میں سرچ کیا گیا تو بین الاقوامی خبری ویب سائٹ انڈیپینڈنٹ اردو میں اظہاراللہ کا بلاگ نمایاں ہوگیا۔ جس میں انۃوں نے لکھا ہے کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد وبدل کا اختیار2001 میں ھکومت سے اوگرا کے پاس آگیا ہے۔اس وقت سے پاکستان میں ُٹرولیم مصنوعات کی قیمت کا تعین آئل اینڈ گیس ریگولرٹی اتھارٹی پچھلے مہینے کی قیمت کے اوسط کے بنیاد پرکرتی ہے۔ اس کے بعد گوگل سرچ میں ایکسپریس نیوز کے ویب سائٹ میں 18 اکتوبر 2020 کو محمد آصف سالارزئِ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسیز کے طریقہ کار اور اعداد و شمار کے ساتھ قیمتوں کے تعین میں اوگرا کا اختیار ذکر کیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے