صفحہ اول / آرکائیو / کیا عدالت نے پاکستانی خاتون سے شادی کی بنیاد پر افغان شہری کو شہریت دینے کا حکم دیاہے؟؟؟

کیا عدالت نے پاکستانی خاتون سے شادی کی بنیاد پر افغان شہری کو شہریت دینے کا حکم دیاہے؟؟؟

تحریر: سعید بادشاہ مہمند

دعویٰ:14اکتوبر 2023کو سوشل میڈیا کی Tiktok اکاؤنٹ سے پاکستان مین سٹریم میڈیا کے نجی چینل کی بریکنگ نیوز اور واٹس ایپ گروپس میں یہ خبر شئیر ہوئی جس میں بتایاگیا ہے کہ” پشاور ہائیکورٹ نے شادی کی بنیاد پر افغان باشہری کو پاکستانی شہریت دینے کا حکم دیا ہے”
حقیقت:۔ اس خبر میں مس انفارمیشن ہے۔ عدالت نے درخواستگزار کووزارت داخلہ سے سٹیزن سرٹیفیکیٹ کے لئے ایپلائی کرنے اور متعلقہ وزارت کو قانون کے مطابق کیس جلد نمٹانے کا حکم دیاہے۔

فیکٹ چیکنگ کے لئے ہم نے گوگل سرچ میں پاکستان کے اخبارات میں یہ خبر تلاش کی۔تو اردو کے مقبول اخبار روزنامہ آج کے 15اکتوبر کے شمارے کے فرنٹ پیج پردو کالمی خبر لگی تھی جس کی سرخی یہ تھی کہ پاکستانی سے شادی، افغان شہری کا کیس وزارت داخلہ کو ارسال۔ خبر کے تفصیل میں مزید بتایا گیا تھا کہ پاکستانی خاتون زینت بیگم نے پشاور ہائیکورٹ میں اپنے افغان شوہر محمد طاہر کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کی استدعاکی تھی۔ پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ کیا کہ شہریت کے درخواست گزار کو شہریت کے حصول کے لئے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ 1951کے سیکشن 10(2) کے تحت پہلے وزارت داخلہ سے سیٹیزن سرٹیفیکیٹ لینا لازمی ہے۔عدالت نے بتایا کہ اس کیس میں درخواست گزار نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے ہیں۔ اس لئے درخواستگزار پہلے وزارت داخلہ سے رجوع کریں۔جبکہ وزارت داخلہ قانون کے مطابق اس کیس کو جلد ازجلد نمٹائے۔
ہم نے مزید تصدیق کے لئے پاکستان کے مشہور انگریزی روزنامہ دی نیوز انٹرنیشنل کی خبر بھی پڑھی جس میں عدالت کے مذکورہ احکامات کا ذکر کیا گیا تھا۔
اس فیکٹ چیک سے معلوم ہوا کہ عدالت نے پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے افغان شہری کو براہ راست شہریت دینے کا حکم نہیں دیا ہے۔ بلکہ وزارت داخلہ سے رجوع کرنے کا کہا گیا ہے۔ اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ اگر درخواست گزار نے سیٹیزن سرٹیفیکیٹ کے لئے ایپلائی کیا تو اس کیس کو جلد ازجلد قانون کے مطابق نمٹائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے