اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے افغانستان میں سیلاب کے باعث جاں بحق ہونےوالوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور افغانستان میں اس کے شراکت دار فوری طور پر ضروریات کا جائزہ لینے اور ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے افغان حکام کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں،
انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کے کارکن شمال مشرقی افغانستان میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امداد کے لیےکوششیں کر رہے ہیں۔ ادھر،اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے مطابق افغانستان کے شمال مشرقی علاقوں میں بارشوں کے باعث سیلاب سے مبینہ طور پر 300 افراد جاں بحق ہو چکے جن میں 51 بچے بھی شامل ہیں ، متعدد زخمی بھی ہوئے ، مزید رپورٹس آنے کے بعد ان میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زیادہ تر اموات صوبہ بغلان میں ہوئیں جہاں شدید بارشوں سے تقریباً 3 ہزار مکانات تباہ ہوگئے ، کھیتوں میں سیلاب آ گیا، مویشی بہہ گئے، سکول بند اور صحت کے مراکز کو نقصان پہنچا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے مطابق سیلاب کے باعث تخار اور بدخشاں صوبے بھی متاثر ہوئے جہاں 300 مکانات کو نقصان پہنچا۔ افغانستان میں یونیسیف کے نمائندے ڈاکٹر تاج الدین اوئیوالے نے گزشتہ روز غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یونیسیف اور ہمارے شراکت دار متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف کے تعاون سے ایک موبائل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ٹیم بھی روانہ کی جاچکی، شدید بارشوں کے باعث سیلاب سے انسانی زندگیاں متاثر ہو کر رہ گئی ہیں ، متاثرہ صوبوں میں بچوں کو خطرہ ہے کیونکہ صاف پانی کی فراہمی ، صحت اور تحفظ کی خدمات تک رسائی برقرار رکھنا سب سے اہم ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کی طرح یونیسیف اس مشکل وقت میں افغانستان کے بچوں اور عوام کے ساتھ ہے، شراکت داروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ادارے پہلے ہی امداد تقسیم کر رہے ہیں، یونیسیف نے 450 فیملی کٹس، 500 حفظان صحت کی کٹس،476 کمبل اور جبکہ دیگر ایجنسیوں اور شراکت داروں کے تعاون کے ساتھ ملبوسات کی 100 کٹس بھیجی ہیں۔ دریں اثنا، اقوام متحدہ کی مائگریشن آرگنائزیشن (آئی او ایم ) امدادی پیکیجز فراہم کر رہی ہے جس میں عارضی پناہ گاہیں، ضروری نان فوڈ آئٹمز، سولر ماڈیولز، کپڑے اور تباہ شدہ پناہ گاہوں کی مرمت کے لیے آلات شامل ہیں۔